کپڑے ، برتن پلنگ اور الماریاں
وہیں بیچ آئی
اپنی ڈائریاں ، دوستوں کے خطوط اور عید کارڈز
وہیں جلا آئی
بچپن ،لڑکپن اور جوانی
وہیں دفنا آئی
جب یہاں مہاجروں کی گٹھریاں کھولی گئیں
میرے سامان میں دو بچوں کے کپڑوں
اور سوائے چند کتابوں کے اور کچھ نہیں تھا۔